Saturday, October 15, 2011
Friday, September 30, 2011
Resolution Of All Parties Conference(APC) Against American Threats -PAKISTAN
عمران خان سے لیکر نواز شریف اور منور حسین سے لیکر فضل الرحمان تک ڈرون حملوں کے غرض سے پاکستان میں امریکہ کے زیر استعمال ائیر بیسز پر شدید احتجاج کرتے رہے یہاں تک کل عمران خان نے آرمی آپریشن کی مخالفت میں قردار پر دستخط کرنے سے انکار کیا پر حیرت انگیز طور پر بیسز کی فوراً واپسی کا مطالبہ سامنے نہیں آیا ۔ یہ وہی لوگ ہیں جو نیٹو رسد بند کرنے کا مطلبہ کرتے ہیں جو کہ اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کے خلاف ہے جس کے اقدام سے سلامتی کونسل میں پکستان کے خلاف قرارداد آسکتی ہے جو پاکستان کو مزید تنہا کردیگی۔عمران خان نے پاک فوج کا شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کو رد کرتے ہوئے فوج کا قبائیلی علاقوں سے واپس بلانے کا مطالبہ کیا جبکے یہ قوم سوات ماہدے اور دیگر ماہدے کے حوالے سے شدید نقصان اٹھاچکی ہے دوسری طرف نواز شریف نے پاک فوج کے کردار پر شک و شبہات کا اظہار کیا اور فوجی قیادت کی بریفنگ پر اعتراض کیا ۔۔۔۔ یہاں یہ بات غور طلب ہے کہ پتیس ہزار کی جان لینے والوں کے لئے دنیا کی سوچ کچھ اور ۔۔۔
Thursday, September 29, 2011
APC- All Parties Conference In Pakistan (September-2011)
قابلِ غور بات ہے یہ کہ آمریکہ نے ھمیشہ ان جگہوں پر باقائدہ حملہ کیا جہاں اسکی حامی حکومت نہ ہو یا پھر تیل کےکنویں کا حصول کا مقصد ہو پر جہاں اسکی حامی حکومت خود اسکی امداد پر چل رہی ہو جہاں صحت خوراک اور توانائی کا بدترین بحران ہو جہاں پہلے ہی اپنے لوگ اپنوں کا گلا کاٹ رہے ہیں اور علیحدیگی پسند تحریکیں ہوں وہ وہاں باقائدہ حملہ کر کے قومی اتحاد کا جواز کیوں دیگا ۔۔ کیا یہ ناکام حکومت کو صحارہ دینے کی کوشش ہے یا مزید معاشی دباؤ کو بڑھاکر اپنےادارے آئی ایم ایف کے لئے مزید دباؤ پیدا کرنا ہے
Sunday, September 25, 2011
Imran Khan Is Pro-Taliban Or Anti-American! (Pakistan Tehreek-e-Insaaf)
تبدیلی کے چکر میں پاکستان کہیں آسمان سے گر کر کھجور میں نہ اٹک جائے ورنہ اس دفعہ ھم دنیا میں تنہا ہونے جا رہے ہیں ۔۔۔ بقول عمران خان کہ القائدہ قبائل میں نہیں تھی تو پھر دنیا نے پوچھا کہ اسامہ بن لادن اور دیگر القائدہ طالبان قیادت کون سا ویزہ لیکر سرحد عبور کرتے تھے اور لادن کس ویزے پر پاکستان میں قیام پزیر تھا ۔۔۔ عمران کو سب سے پہلے بچوں کی برٹش شہریت ختم کراکر مثال پیدا کرنی چاہیے
Pakistan With No Directions & Policies -2011
ہمارا بنیادی مطالبہ ہے کہ ڈرون جیسی جدید ٹیکنولجی ہمیں دے دو آپریشن ہم کرینگے۔۔۔۔ عہدِجدید کی جنگ میں معصوم جانوں کا کم سے کم نقصان صرف جدید گائیڈید میزائیل کے استعمال سے ہی ممکن ہےتو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ڈرون کی عدم دستیابی کی صورت میں پہاڑوں کو محفوظ جنت بنائےانتہائی مطلوب شدت پسندوں کو ممکنہ عام جانی نقصان کے بغیر کس طرح ہدف بنایاجائے۔۔۔۔ حصول ہدف کے کامیاب نتائج سے ہی ڈرون حملے کی بندش کے مطالبے میں وزن ہوگا ورنہ یا تو یہ لالچ یا پھر ہدف کی معاونت کے زمرے میں آئیگا۔ بھلا کیوں کوئی ہم پر یقین کرے اور اعتماد کا فقدان کیوں نہ ہو کہ جب بن لادن یہاں سالاسال فارمنگ کرے بعیت الله محسود کراچی جیسے شہر میں علاج کرائے ۔۔۔ ائیر بیس اور ہیڈکواٹر پر حملوں میں اندورنی معاونت ہو ۔۔۔۔ضروری نہیں کہ اٹیمی طاقت کو روائیتی جنگ سے ختم کیا جائے ایسے ملک کو اندر سے کمزور کیا جاتا ہے اور تین سالوں میں پاکستان کو خوراک اور توانائی کے شعبے میں ان نااہل حکمرانوں نے کھوکلا کر دیا ہے ایک طرف ناکارہ منصوبہ بندی اور ڈیم نہ بنانے کی ضد سے زراعت کو نقصان دیا جاتا ہے دوسری طرف کراچی جیسے اہم تجارتی شہر پہلے سے کئی گناہ زیادہ واجبات ادا کرکے بھی بارہ بارہ گھنٹے بجلی سے محروم ہے تو پھر ستر فیصد ملکی آمدنی کیسے ممکن ہے اور ایسے میں اس شہر کے نمائندوں کے مینڈیٹ کو غدار ثابت کرتے اربابِ اختیار ریت میں سر دیکر اس بدعنوانی میں حصے دار کا کردار ادا کر رہے ہیں ۔۔۔۔ مہنگائی کا یہ عالم کردیا کہ آزادی سے پہلے آزادنہ گائے کی قربانی ناممکن تھی اور آج غریب اسکو قربان تو کرسکتا ہے پر اسکا کھانا ناممکن ہے گو کہ یہ سچ ہے کہ دنیا کی بڑی طاقتوں کو ایٹمی پاکستان سے تکلیف ہے پر شدت پسندوں نے اسے انکے پروپیگنڈہ کے مطابق اسلامی بم بناکر دنیا میں طاقت کے زور پر اپنے طرز کی شریعت نافذ کرنے کی کوشش کی اور پاکستان فوج میں انفرادی بنیاد پر اندرونی معاونت کا مطلب ہرگز اس ادارے کی پالیسی نہیں ہوتی جرنل ہیڈکواٹر اور ایئر بیس حملے اسکی مثالیں ہے۔ انھی شدت پسند طاقتوں اور مفاد پرست سیاستدانوں نے پاکستان کو ناقابلِ تلافی نقصان دیا کہ آج بیرونی طاقتوں کے حوصلے بلند ہوئے ۔صوفی محمد اور فضل الله ایک دفعہ پھر سوات میں واپس آکر متحرک ہوگئے ہیں۔ آج بھی صرف اور صرف تعصب کا چشمہ لگاکر ان لوگوں کو نظرانداز کر کے اس جارہیت کا قصور اپنے ہی لوگوں کو دیا جاتا ہے یہی 35000 پاکستانیوں کے قاتل عدالتوں سے باعزت بری ہوجاتے ہیں اور پھرھم دنیا سے انصاف کی توقع کرتےہیں
Thursday, May 5, 2011
Saturday, April 23, 2011
The Great "Moin Akhtar"
ڈھونڈونگے اگر ملکوں ملکوں ملنے کہ نہیں نایاب ہیں ہم
میرے بچپن کے دن کتنے اچھے تھے دن آج بیٹھے بٹھائے کیوں یاد آگئے میرے بیچھڑوں کو مجھ سے ملادے کوئی میرا بچپن کسی مول لادے کوئی
The unforgettable memories of legendary 'Moin Akhter' from my childhood.I reckon that he was great reformist and critic.
میں کبھی معین اختر سے نہیں ملا پر انکے انتقال پر ایسا لگ ریا ہے جیسے اپنے بہت قریب کا رشتہ جدا ہوا ہے شاید یہی انکا اپناپن تھا ویسے تو بڑے نام جدا ہوئے پر ان سے جدائی کا احساس انتہائی گہرا ہے.مجھے یقین ہے جب تک حیات ہوں میرے لئے کوئی اور ہستی معین اختر کی جگہ نہیں لیگی . انا للہ و انا الیہ راجعون
Thursday, April 21, 2011
Friday, March 18, 2011
NRO given to Raymond Davis in Double Murder Case -American CIA Agent in Pakistan
نواز شریف اور شہباز شریف کا ایک ہی وقت میں لندن میں ہونا اور دو دن پہلے ہائی کورٹ کا سیشن کورٹ کو کیس دینا اور ایک ہی دن میں قصاص و دیت کی کاروائی سے نام نہاد آزاد عدلیہ کا نون لیگ کے ساتھ ہم اھنگی کا پول کھول گیا
Sunday, February 27, 2011
Yousuf Raza Gillani First Visit to USA(August 2008) & Conspiracy Plotted Against ISI
Islamabad, Aug 6 Pakistan’s Inter-Services Intelligence (ISI) has, for the moment, been returned to the defence ministry’s control but this may not be the last word on the subject as a turf war seems to be brewing on the issue between President Pervez Musharraf and Prime Minister Yousuf Raza Gilani. The Cabinet Division Tuesday night held in abeyance the July 26 notification putting the intelligence agency under the control of the interior ministry - but with a rider, The News reported Wednesday.
“The prime minister is pleased to direct that the federal government will carry out further deliberations on coordinating the intelligence efforts. Till the completion of these deliberations, the Cabinet Division’s memorandum dated July 26, 2008 is held in abeyance,” Tuesday’s notification said.
The July 26 notification had said that the ISI, as also the Intelligence Bureau (IB) had been administratively, financially and operationally placed under the interior ministry.
Hours later, the Press Information Department (PID) issued a clarification saying the two agencies would continue to report to the defence ministry.
However, there was considerable confusion on the issue since the July 26 order had not been formally reversed till Tuesday.
The PID clarification had come after two telephone calls, reportedly at the behest of Musharraf and Pakistani army chief General Ashfaq Parvez Kiyani to the prime minister, who was then in Washington on his maiden visit to the US.
On Sunday, Musharraf had charged unnamed forces with hatching plots against the ISI and warned that weakening the spy agency was tantamount to weakening the country and the armed forces.
The ISI was “the first defence line of Pakistan”, and the people “should defend Pakistan against such conspiracies. Weakening the ISI would also weaken the war on terror”, Musharraf said at a dinner in Karachi hosted by traders and industrialists.
According to Musharraf, “conspiracies against the ISI were aimed at defaming Pakistan. ISI is a patriotic institution, which is working for the stability of the country”.
The ISI, which has been at the centre of numerous controversies, finds itself facing one of its toughest tests yet with the CIA releasing transcripts of what it claims are messages between one of its operatives and the attackers of the Indian embassy in Kabul last month.
Fifty people, including two Indian diplomats, had died in that attack.
US President George Bush, during his meeting with Gilani, is reported to have pointedly asked who the ISI’s real boss was.
The ISI and the IB are both headed by serving Pakistani Army officers. These two agencies apart, there is also a third that is responsible for military intelligence.
Subscribe to:
Posts (Atom)